ویکیپیڈیا:منتخب فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Jump to navigation خانۂ تلاش میں جائیں


ویکیپیڈیا کی منتخب فہرستیں

یہ ستارہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ منسلک مواد ویکیپیڈیا کے منتخب مواد میں شامل ہے۔
یہ ستارہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ منسلک مواد ویکیپیڈیا کے منتخب مواد میں شامل ہے۔

منتخب فہرستیں ویکیپیڈیا کے بہترین فہرستیں پر مبنی مضامین کو کہا جاتا ہے، جیسا کہ انداز مقالات میں واضح کیا گیا ہے۔ اس سے قبل کہ مضمون کو اس فہرست میں شامل کیا جائے، مضامین پر نظرِ ثانی کے لیے امیدوار برائے منتخب فہرست میں شاملِ فہرست کیا جاتا ہے تاکہ مضمون کی صحت، غیر جانبداری، جامعیت اور انداز مقالات کی جانچ منتخب فہرست کے معیار کے مطابق کی جاسکے۔ فی الوقت اردو ویکیپیڈیا پر آٹھ ہزار آٹھ سو سینتالیس میں سے چھتیس منتخب فہرست موجود ہیں۔ جو مضامین منتخب مضمون کو درکار صفات کے حامل نہیں ہوتے، اُن کو امیدوار برائے منتخب فہرست کی فہرست سے نکال دیا جاتا ہے تاکہ اُن میں مطلوبہ بہتری پیدا کی جاسکے اور اُس کے بعد جب وہ تمام تر خوبیوں سے آراستہ و پیراستہ ہوجاتی ہیں تو اُنہیں دوبارہ امیدوار برائے منتخب فہرست کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ مضمون کے بائیں جانب بالائی حصے پر موجود کانسی کا یہ چھوٹا سا ستارہ (یہ ستارہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ منسلک مواد ویکیپیڈیا کے منتخب مواد میں شامل ہے۔) اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ منسلک مواد ویکیپیڈیا کے منتخب مواد میں شامل ہے۔مزید برآں یکہ اگر کوئی مضمون بیک وقت کئی زبانوں میں منتخب مضمون کی حیثیت حاصل کرچکا ہے تو اسی طرح کا چھوٹا ستارہ دیگر زبانوں کے آن لائن پر دائیں جانب اُس زبان کے نام کے ساتھ نظر آئے گا۔

سانچہ:منتخب فہرست صفحات

مجموعات

·فنون، فنِ تعمیر اور آثارِ قدیمہ ·اعزاز،سجاوٹ اور امتیازیات ·حیاتیات ·تجارت، معیشت اور مالیات ·کیمیاء اور معدنیات ·شمارندہ ·ثقافت و سماج ·تعلیم ·انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی ·کھانا اور پینا ·جغرافیہ اور مقامات ·ارضیات، ارضی طبیعیات اور موسمیات ·صحت و طب ·تاریخ ·زبان و لسانیات ·قانون ·ادب اور فن کدہ ·ریاضیات ·شامہ میان (میڈیا) ·موسیقی ·فلسفہء اور نفسیات ·طبیعیات و فلکیات ·سیاسیات و حکومت ·مذہب، عقیدہ اور ضعف الاعتقاد ·شاہی، شریف اور حسب نسب ·کھیل اور تعمیری سرگرمیاں ·نقل و حمل ·بصری کھیل ·جنگ و جدل

فنون، فنِ تعمیر اور آثارِ قدیمہ[ترمیم]

کھیل اور تعمیری سرگرمیاں[ترمیم]

مذہب، عقیدہ اور ضعف الاعتقاد[ترمیم]

سیاسیات و حکومت[ترمیم]

جغرافیہ اور مقامات[ترمیم]

نقل و حمل[ترمیم]

جنگ و جدل[ترمیم]

اعزاز،سجاوٹ اور امتیازیات[ترمیم]

2023/ہفتہ 01 [ترمیم]

mnabijan

2023/ہفتہ 02 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 02

2023/ہفتہ 03 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 03

2023/ہفتہ 04 [ترمیم]

محمود حسن دیوبندی جو شیخ الہند کے نام سے معروف ہیں، دار العلوم دیوبند کے پہلے شاگرد اور دار العوم کے بانی محمد قاسم نانوتوی کے تین ممتاز تلامذہ میں سے ایک تھے۔انہوں نے 1920ء میں علی گڑھ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے افتتاحی جلسے کی صدارت کی اور اس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ محمود حسن دیوبندی کی پیدائش 1851ء میں بریلی میں ہوئی۔انہوں نے دار العلوم کے قیام سے قبل میرٹھ میں محمد قاسم نانوتوی سے تعلیم حاصل کی۔ جوں ہی محمد قاسم نانوتوی نے دیگر علما کے ہمراہ دار العلوم دیوبند قائم کیا، محمود حسن دیوبندی اس ادارے کے پہلے طالب علم بنے۔ ان کے استاذ محمود دیوبندی تھے۔انہوں نے 1873ء میں دار العلوم دیوبند سے اپنی تعلیم کی تکمیل کی۔

ابراہیم موسی شیخ الھند کے شاگردوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ان کے شاگردوں نے مدرسہ نیٹورک میں شہرت حاصل کی اور جنوبی ایشیاء میں عوامی زندگی کی بہتری کے لیے خدمت انجام دی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی جیسے مذہبی اعلیٰ تعلیم، سیاست اور اداروں کی تعمیر میں حصہ لیا۔ دار العلوم دیوبند میں تدریس کے دوران محمود حسن دیوبندی سے پڑھنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ محمود حسن دیوبندی کے شاگرد محمد الیاس کاندھلوی نے مشہور اصلاحی تحریک تبلیغی جماعت شروع کی۔ عبید اللہ سندھی نے ولی اللہی فلسفے کی تعلیم کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بیت الحکمہ سینٹر قائم کیا۔ محمد شفیع دیوبندی پاکستان کے قیام کے بعد وہاں کے مفتی اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے اور جامعہ دارالعلوم کراچی کی بنیاد رکھی۔ مناظر احسن گیلانی اپنی تصانیف کے لیے معروف ہوئے۔ ان کے شاگرد حافظ محمد احمد دار العلوم دیوبند کے 35 سال تک مہتمم رہے ۔

2023/ہفتہ 05 [ترمیم]
لندن انڈرگراؤنڈ
لندن انڈرگراؤنڈ

لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔

اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔

اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
2023/ہفتہ 06 [ترمیم]

سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ثقلین مشتاق نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے کیریئر کے دوران میں 19 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ پانچ وکٹوں کا شکار (جسے "پانچ کے لیے" یا "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) سے مراد ایک ہی اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں لینے والا گیندباز ہے۔ کرکٹ کے ناقدین نے اسے ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا ہے، اور 50 سے کم گیند بازوں نے اپنے کرکٹ کیریئر میں بین الاقوامی سطح پر 15 سے زیادہ مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ 1995ء اور 2004ء کے درمیان میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والے دائیں ہاتھ کے آف بریک گیند باز، ثقلین کو بی بی سی نے "آف اسپن بولنگ پر حملہ کرنے کے فن میں ایک انقلاب" کے طور پر بیان کیا۔ ثقلین کو وزڈن نے 2000ء میں سال کے بہترین کرکٹرز میں سے ایک قرار دیا تھا۔

2023/ہفتہ 07 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 07

2023/ہفتہ 08 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 08

2023/ہفتہ 09 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 09

2023/ہفتہ 10 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 10

2023/ہفتہ 11 [ترمیم]

راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔

2023/ہفتہ 12 [ترمیم]

راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔

2023/ہفتہ 13 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 13

2023/ہفتہ 14 [ترمیم]

راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔

2023/ہفتہ 15 [ترمیم]

انضمام الحق ایک ریٹائرڈ پاکستانی کرکٹر اور پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ میچوں اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کے دوران میں بالترتیب 25 اور 10 مواقع پر ایک اننگز میں سنچری (100 یا اس سے زیادہ رنز بنائے۔ انضمام نے پاکستان کے لیے 120 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 8،820 رنز بنائے۔ وہ یونس خان اور جاوید میانداد کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے لیے تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ انہیں بی بی سی (برطانوی نشریاتی ادارہ) نے "کرکٹ میں سب سے زیادہ پہچانی جانے والی شخصیت" اور "دور کے بہترین بیٹسمینوں میں سے ایک" کے طور پر بیان کیا، جبکہ پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے کہا کہ وہ "برائن لارا اور سچن تندولکر کی طرح باصلاحیت تھے"

2023/ہفتہ 16 [ترمیم]

راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔

2023/ہفتہ 17 [ترمیم]

راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔

2023/ہفتہ 18 [ترمیم]

خواتین ٹوئنٹی/20 بیس اوور فی اننگز کا ایک کرکٹ میچ ہوتا ہے جس کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ 150 منٹ ہوتا ہے۔ یہ میچ آئی سی سی کی جاری کردہ خواتین ٹوئنٹی/20 کرکٹ کی درجہ بندی میں 10 بہترین ٹیموں میں سے کسی بھی دو ٹیموں کے درمیان میں کھیلا جاتا ہے۔ پہلا خواتین ٹوئنٹی/20 کرکٹ میچ اگست 2004 کو انگلستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میں کھیلا گیا۔ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے اپنا پہلا ٹوئنٹی/20 میچ وائن یارڈ، ڈبلن کے مقام پر 2009 میں کھیلا اور یہ میچ آئرلینڈ سے 9 وکٹ سے ہار گئی۔

2014ء تک پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے 54 عالمی ٹی/20 میچ کھیلے اور تین کپتان تبدیل ہوئے۔ 2009ء میں پاکستان انگلستان میں منعقد ہونے والے خواتین ٹوئنٹی/20 کے اولین عالمی کپ خواتین ورلڈ ٹی/20 عالمی کپ کھیلنے والی آٹھ ٹیموں میں سے ایک ٹیم تھی۔ لیکن پاکستان ٹیم گروپ سٹیج سے آگے نہ بڑھ سکی۔ ثناء میر پاکستان کے لیے سب سے زیادہ میچ کھیلنے والی خاتون کھلاڑی ہیں۔ کیپ جو اب تک 52 میچ کھیل چکی ہیں۔ وہ 50 میچوں میں پاکستان کی قیادت بھی کر چکی ہیں۔

2009ء سے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی 32 کھلاڑی ٹوئنٹی/20 میچ کھیل چکی ہیں۔

مکمل فہرست دیکھیں
2023/ہفتہ 19 [ترمیم]

ایشیائی کھیل 1982ء (IX Asiad) کے نام سے جانا جاتا ہے)، 12 نومبر سے لے کر 4 دسمبر 1982ء تک بھارت کے شہر دہلی میں ایک منعقد ہونا والا ایک متعدد کھیلوں کا موقع تھا۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ ایشیائی کھیل بھارت میں منعقد ہوئے۔ کل 3,411 کھلاڑی 33 ایشیائی قومی اولمپک کمیٹیوں نے 21 کھیلوں کے 147 مقابلوں میں شریک ہوئے۔ اس وقت یہ کسی بھی ایشیائی کھیلوں کے موقع پر شریک ممالک کی سب کی بڑی تعداد تھی، اس سے قبل ایشیائی کھیل 1978ء، بینکاک میں اور ایشیائی کھیل 1974ء، تہران 25، 25 ممالک شریک ہوئے تھے۔ ہینڈ بال، گھڑسواری، کشتی چلانے اور گالف کے مقابلے پہلی بار شامل کیے گئے، جب کہ، فینسنگ اور بولنگ کے کھیلوں کو نکال دیا گیا۔

2023/ہفتہ 20 [ترمیم]

جاوید میانداد پاکستان کے سابق بلے باز اور کپتان ہیں۔ انہوں نے اپنے 17 سالہ بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کے دوران میں ٹیسٹ کرکٹ میں 23 سنچریاں اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 8 سنچریاں بنائیں۔ میانداد نے 124 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 8832 رنز بنائے جو پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں نمایاں سکورر رہے۔ 233 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 7381 رنز بنائے۔ 1982ء میں ان کا نام سال کے وزڈن کرکٹرز میں شامل کیا گیا۔ کرکٹ تقویم نے اسے "دنیا کے بہترین اور پرجوش کھلاڑیوں میں سے ایک" کے طور پر خطاب دیا۔ انہیں جنوری 2009ء میں آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔

2023/ہفتہ 21 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 21

2023/ہفتہ 22 [ترمیم]

برائن لارا ایک سابق کرکٹ کھلاڑی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ایک ہنر مند بلے باز تھے۔ وہ طویل اور زیادہ رن بنانے والی اننگوں کے لیے بلے بازی کرنے کی صلاحیت رکھنے کی بنا پر معروف تھے 1990ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے آغاز سے لے کر 2007ء میں ریٹائرمنٹ تک، لارا نے ٹیسٹ میں 11،953 رن اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 10،405 بنائے، جس میں کل 53 سنچریاں شامل ہیں۔ بلے کے ساتھ ان کی کامیابیوں نے انہیں 1994ء میں بی بی سی اوورسیز اسپورٹس پرسنیلٹی آف دی ایئر کے طور پر منتخب کیا، اس کے علاوہ 1995ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک کے طور پر بھی چنے گئے۔

لارا نے 1993ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے پانچویں ٹیسٹ میچ میں پہلی بار ٹیسٹ سنچری بنائی۔ اس میچ میں ان کا 277 کا اسکور ٹیسٹ کی تاریخ میں چوتھی سب سے بڑی سنچری ہے۔ انہوں نے 1994ء میں انگلستان کے خلاف جو 375 رنز بنائے تھے جو نو سال تک سب سے زیادہ انفرادی ٹیسٹ اسکور تھا، یہاں تک کہ میتھیو ہیڈن نے 2003ء میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔

2023/ہفتہ 23 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 23

2023/ہفتہ 24 [ترمیم]

مسلح افواج کے بغیر ممالک وہ خودمختار ریاستیں ہیں نہ کہ منحصر علاقے (مثلا گوام، شمالی ماریانا جزائر، برمودا ) وغیرہ جن کا دفاع کسی دوسرے ملک یا فوج کی ذمہ داری ہے۔ اصطلاح مسلح افواج سے مراد کسی بھی حکومت کے زیر اہتمام حکومت کی پالیسیوں کے دفاع کے لئے استعمال جانا ہے۔ آئس لینڈ اور موناکو کے پاس فوج نہیں ہے لیکن ان کے پاس اب بھی غیر پولیس فوجی قوت موجود ہے۔

اکیس ممالک میں سے بہت سے ممالک عام طور پر ایک سابقہ مقبوضہ ملک کے ساتھ دیرینہ معاہدہ رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال موناکو اور فرانس کے مابین معاہدہ ہے، جو کم از کم 300 سال سے موجود ہے ۔ جزیرے مارشل، آزاد ریاست مائیکروونیشیا (ایف ایس ایم)، اور پلاؤ کی آزاد ایسوسی ایشن کے معاہدوں کا معاہدہ اپنے دفاع کے لئے ریاستہائے متحدہ پر انحصار کرتے ہیں۔
2023/ہفتہ 25 [ترمیم]
لندن انڈرگراؤنڈ
لندن انڈرگراؤنڈ

لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔

اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔

اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
2023/ہفتہ 26 [ترمیم]

ہاشم آملہ جنوبی افریقا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی بین الاقوامی ٹیم کے لئے 15 سال تک اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دنیا کے بہترین بلے بازوں کی فہرست میں اپنا نام درج کرایا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کی ایک اننگز میں بالترتیب 28 اور 27 مرتبہ 100 یا اس سے زیادہ رن بنائے ہیں جسے کرکٹ کی زبان میں سنچری کہا جاتا ہے۔ انگلستان کے سابق کرکٹر جیوفری بائکاٹ کا کہنا ہے کہ “ان کے بلے بازی کا انداز ایسا ہیکہ گیندبازوں کے لئے بہت کم امید ہی باقی رہتی ہے“ انہوں نے مزید کہا کہ “وہ جس طرح اننگز کے آغاز میں بلے کرتے ہیں ٹھیک اسی طرح اختتام میں بھی کرتے ہیں“۔

آملہ نے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز 2004ء میں کولکاتا کے ایڈن گارڈنز میں بھارت کے خلاف کیا تھا۔ انہوں نے اپنی پہلی سنچری دو سال بعد کیپ ٹاؤن کے نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی۔ انہوں نے اپنا بہترین اسکور 311 ناٹ آوٹ انگلستان کے خلاف اوول، لندن میں 2012ء میں بنایا۔ یہ کسی بھی جنوبی افریقا کے بلے باز کا بہترین اسکور ہے۔ان کے علاوہ کسی بھی جنوبی افریقی بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ کے ایک ہی اننگز میں 300 رن نہیں بنائے ہیں۔ آملہ نے 16 کرکٹ میدانوں پر سنچریاں بنائی ہیں۔
2023/ہفتہ 27 [ترمیم]
بھارت قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ، 1978ء میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا، جو ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے قیام کے بعد ممکن ہوا تھا۔ ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا 2006ء کو بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ میں ضم کر دی گئی جو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی رکن ہے۔ جب سے یہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے، 137 خواتین (یکم اگست 2022ء تک) نے ایک روزہ کرکٹ میں بھارت کی نمائندگی کی ہے۔ اس فہرست میں وہ تمام خواتین کھلاڑی شامل ہیں جنھوں نے کم سے کم ایک میچ کھیلا ہو اور یہ ترتیب پہلا میچ کھیلنے کے لحاظ سے ترتیب دی گئی ہے۔ جہاں ایک سے زیادہ کھلاڑیوں نے اسی میچ میں کیپ حاصل کی، ان کھلاڑیوں کو الف ب ترتیب سے رکھا گیا۔
2023/ہفتہ 28 [ترمیم]

وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر وہ کرکٹر کھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں وزڈن کرکٹرز المانک اپنی سالانہ اشاعت کے لیے منتخب کرتی ہے یہ کھلاڑی خالصتا اپنی اعلیٰ اور یادگار کارکردگی سے میرٹ پر اس فہرست میں شامل کِیے جاتے ہیں جو بنیادی طور پر ان کے "پچھلے سیزن پر کارکردگی کا سبب ہوتا ہے اس ایوارڈ کا آغاز 1889ء میں "سال کے 6 عظیم باؤلرز" کے نام سے ہوا تھا، اور 1890ء میں "سال کے نو عظیم بلے باز" اور 1891ء میں "پانچ عظیم وکٹ کیپرز" کے نام کے ساتھ اسے آگے بڑھایا گیا 133 سال کے طویل عرصے میں سینکڑوں کرکٹ کھلاڑی اس فہرست میں جگہ بنا کر تاریخ کے صفحات کی زینت بن جکے ہیں جنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔

2023/ہفتہ 29 [ترمیم]
ائمہ اثنا عشریہ یا بارہ امام شیعہ فرقوں بارہ امامی، علوی اور اہل تشیع کے نزدیک پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے سیاسی اور روحانی جانشین ہیں۔ بارہ امامی الہیات کے مطابق یہ بارہ امام بنی نوع انسان کے لیے ناصرف مثالی، عدل و انصاف کے ساتھ حکومت کرنے کا حق و اہلیت رکھتے ہیں بل کہ یہ شریعت اور قرآن کی بھی اکمل تاویل کر سکتے ہیں۔ نبی اور ان ائمہ کی سنت کی پیروی ان کے پیروکاروں کو ضرور کرنی چاہیے تاکہ وہ غلطیوں اور گناہوں سے بچ سکیں، امام ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ معصوم اور خطا سے پاک ہوں اور ان کی پیغمبر اسلام سے جانشینی گذشتہ امام کی نص (وصیت) سے ثابت ہو۔
2023/ہفتہ 30 [ترمیم]
شہدائے کربلا وہ مظلوم افراد ہیں جو واقعہ کربلا میں ایک غیر منصفانہ جنگ میں شہید کر دیئے گئے۔ جن کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اس وقت کے مسلم دنیا کے حاکم یزید بن معاویہ کو ایک خلیفہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتے تھے۔ کیونکہ یزید کے کردار میں بہت سی خرابیاں پائی جاتی تھیں۔ اور ان لوگوں کا خیال تھا کہ جس شخص کی شخصیت میں ایسی خرابیاں یا برائیاں پائی جائیں وہ امت مسلمہ کا خلیفہ بننے کا اہل نہیں ہے۔ شہدائے کربلا کے سالار نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ تھے۔ شہدائے کربلا میں بنو ہاشم کے تمام شہداء ،حضرت ابوطالب کی آل اولاد (پوتے اور پڑپوتے وغیرہ) تھے۔ اس فہرست میں تمام شہدائے کربلا کا ذکر ہے۔
2023/ہفتہ 31 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 31

2023/ہفتہ 32 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 32

2023/ہفتہ 33 [ترمیم]
صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر بارہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔


2023/ہفتہ 34 [ترمیم]
صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر بارہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔


2023/ہفتہ 35 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 35

2023/ہفتہ 36 [ترمیم]
وزیر اعظم پاکستان مقبول منتخب سیاست دان ہیں جو حکومت پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ وزیر اعظم کو اپنی مقرر کردہ وفاقی کابینہ کے ذریعے انتظامیہ چلانے، مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے قوم اور اس کے عوام کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قومی پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک گیر جنرل بلانے کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ 1947ء کے بعد سے، پاکستان میں اٹھارہ وزرائے اعظم رہ چکے ہیں، مقرر کردہ نگران وزرائے اعظم کے علاوہ جنہیں صرف انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک نظام کی نگرانی کا حکم دیا گیا تھا۔ پاکستان کے پارلیمانی نظام میں، وزیر اعظم کو صدر کے ذریعے حلف دیا جاتا ہے اور عام طور پر اس پارٹی یا اتحاد کا چیئرمین یا صدر ہوتا ہے جس کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہوتی ہے۔
2023/ہفتہ 37 [ترمیم]

مسلح افواج کے بغیر ممالک بھی موجود ہیں۔ یہاں ملک کی اصطلاح کا مطلب خودمختار ریاستیں ہیں نہ کہ منحصر علاقے (مثلا گوام، شمالی ماریانا جزائر، برمودا ) وغیرہ جن کا دفاع کسی دوسرے ملک یا فوج کے متبادل کی ذمہ داری ہے۔ اصطلاح مسلح افواج سے مراد کسی بھی حکومت کے زیر اہتمام حکومت کی پالیسیوں کے دفاع کے لئے استعمال جانا ہے۔ درج ممالک میں سے کچھ جیسے آئس لینڈ اور موناکو کے پاس ہونے والی فوج نہیں ہے لیکن ان کے پاس اب بھی غیر پولیس فوجی قوت موجود ہے۔

یہاں درج اکیس ممالک میں سے بہت سے ممالک عام طور پر ایک سابقہ مقبوضہ ملک کے ساتھ دیرینہ معاہدہ رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال موناکو اور فرانس کے مابین معاہدہ ہے، جو کم از کم 300 سال سے موجود ہے ۔ جزیرے مارشل، آزاد ریاست مائیکروونیشیا (ایف ایس ایم)، اور پلاؤ کی آزاد ایسوسی ایشن کے معاہدوں کا معاہدہ اپنے دفاع کے لئے ریاستہائے متحدہ پر انحصار کرتے ہیں۔
2023/ہفتہ 38 [ترمیم]
بھارت میں کل 28 ریاستیں اور 8 یونین علاقے ہیں۔ 2022ء تک، 1.4 بلین کی تخمینی آبادی کے ساتھ، بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ بھارت کے پاس عالمی رقبہ کا کل 2.4% حصہ ہے اور یہاں عالمی آبادی کا کل 17.5% حصہ مقیم ہے۔ سندھ و گنگ کا میدان کا میدان دنیا کے زرخیز ترین میدانی علاقوں میں سے ایک ہے اور اسی لیے اسے دنیا کے آباد ترین خطوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مشرقی ساحلی میدان اور مغربی ساحلی میدان بشمول سطح مرتفع دکن بھی بھارت کے زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ مغربی راجستھان میں صحرائے تھار دنیا کے آباد ترین صحراؤں میں سے ایک ہے۔ شمال اور شمال مشرقی بھارت میں واقع سلسلہ کوہ ہمالیہ زرخیز وادیوں اور سرد ریگستان پر مشتمل ہے۔ ان علاقوں میں طبعی رکاوٹوں کے سبب آبادی نسبتا کم ہے۔
2023/ہفتہ 39 [ترمیم]
ایک روزہ بین الاقوامی ایک ایسا کرکٹ میچ وہ ہوتا ہے جو دو ایسی ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے، جن کو ایک روزہ میچ کھیلنے کی بین الاقوامی کرکٹ کونسل سے یہ حیثیت حاصل ہو۔ امپائرنگ اور پچ کی ضروریات میں معمولی ترمیم کے ساتھ خواتین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ بھی ٹھیک اسی اصول پر کھیلا جاتا ہے۔ پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ، انگلستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان میں کھیلا گیا تھا۔ بھارت خواتین ٹیم نے اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ، 1978ء میں انگلستان کے خلاف کھیلا، جو ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے قیام کے بعد ممکن ہوا تھا۔ ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا 2006ء کو بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ میں ضم کر دی گئی جو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی رکن ہے۔ جب سے یہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے، 139 خواتین (22 جولائی 2023ء تک) نے ایک روزہ کرکٹ میں بھارت کی نمائندگی کی ہے۔ اس فہرست میں وہ تمام خواتین کھلاڑی شامل ہیں جنھوں نے کم سے کم ایک میچ کھیلا ہو اور یہ ترتیب پہلا میچ کھیلنے کے لحاظ سے ترتیب دیی گئی ہے۔ جہاں ایک سے زیادہ کھلاڑیوں نے اسی میچ میں کیپ حاصل کی، ان کھلاڑیوں کو الف بائی ترتیب سے رکھا گیا۔
2023/ہفتہ 40 [ترمیم]
لندن انڈرگراؤنڈ
لندن انڈرگراؤنڈ

لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔

اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔

اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
2023/ہفتہ 41 [ترمیم]

خواتین کا ٹیسٹ میچ ایک بین الاقوامی چار اننگز کا کرکٹ میچ ہوتا ہے جس میں دس سرکردہ ممالک میں سے دو کے مابین زیادہ سے زیادہ چار دن کا میچ ہوتا ہے۔ پہلا خواتین ٹیسٹ 1934ء میں انگلستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا تھا۔ 2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم 1998ء میں سری لنکا کے خلاف کولٹس کرکٹ کلب جس میں سے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے دو میچ ہارے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا۔ بیس خواتین پاکستان کے لیے ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہیں۔

2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، چار خواتین کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ کھیل چکی ہیں، وہ تینوں میچ کھیل چکی ہیں۔ پانچ کھلاڑی دو دو میچوں میں شریک ہوئی ہیں اور گیارہ کھلاڑی ایک ایک میچ کھیل چکی ہیں۔ شائزہ خان نے تینوں میچوں میں ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ کرن بلوچ نے مجموعی طور پر سب سے زیادہ 6 اننگز سے 360 اسکور بنائے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا اسکور 242، جو ویسٹ انڈیز کے خلاف مارچ 2004ء میں کھیلا گیا تھا جو خواتین ٹیسٹ کرکٹ میں 2014ء سے اب تک کسی بھی بلے باز کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ شائزہ خان نے اس فارمیٹ میں کسی بھی دوسری پاکستانی بولر سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، انہوں نے 3 میچوں میں 19 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ وہ پاکستانی بالروں کے درمیان میں ایک اننگز میں باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار رکھتی ہیں جو 59 اسکور پر 7 وکٹیں ہیں۔ میچ میں 226 اسکور دے کر 13 وکٹیں ٹیسٹ میں کسی بھی باؤلر کی بہترین کارکردگی ہے۔ شائزہ خان، عروج ممتاز اور بتول فاطمہ نے تین تین کیچ لیے جو سب سے زیادہ ہیں۔ فاطمہ پاکستان کی طرف سب سے زیادہ 5 بار آؤٹ کرنے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔

مکمل فہرست دیکھیں
2023/ہفتہ 42 [ترمیم]

محمود حسن دیوبندی جو شیخ الہند کے نام سے معروف ہیں، دار العلوم دیوبند کے پہلے شاگرد اور دار العوم کے بانی محمد قاسم نانوتوی کے تین ممتاز تلامذہ میں سے ایک تھے۔انہوں نے 1920ء میں علی گڑھ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے افتتاحی جلسے کی صدارت کی اور اس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ محمود حسن دیوبندی کی پیدائش 1851ء میں بریلی میں ہوئی۔انہوں نے دار العلوم کے قیام سے قبل میرٹھ میں محمد قاسم نانوتوی سے تعلیم حاصل کی۔ جوں ہی محمد قاسم نانوتوی نے دیگر علما کے ہمراہ دار العلوم دیوبند قائم کیا، محمود حسن دیوبندی اس ادارے کے پہلے طالب علم بنے۔ ان کے استاذ محمود دیوبندی تھے۔انہوں نے 1873ء میں دار العلوم دیوبند سے اپنی تعلیم کی تکمیل کی۔

ابراہیم موسی شیخ الھند کے شاگردوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ان کے شاگردوں نے مدرسہ نیٹورک میں شہرت حاصل کی اور جنوبی ایشیاء میں عوامی زندگی کی بہتری کے لیے خدمت انجام دی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی جیسے مذہبی اعلیٰ تعلیم، سیاست اور اداروں کی تعمیر میں حصہ لیا۔ دار العلوم دیوبند میں تدریس کے دوران محمود حسن دیوبندی سے پڑھنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ محمود حسن دیوبندی کے شاگرد محمد الیاس کاندھلوی نے مشہور اصلاحی تحریک تبلیغی جماعت شروع کی۔ عبید اللہ سندھی نے ولی اللہی فلسفے کی تعلیم کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بیت الحکمہ سینٹر قائم کیا۔ محمد شفیع دیوبندی پاکستان کے قیام کے بعد وہاں کے مفتی اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے اور جامعہ دارالعلوم کراچی کی بنیاد رکھی۔ مناظر احسن گیلانی اپنی تصانیف کے لیے معروف ہوئے۔ ان کے شاگرد حافظ محمد احمد دار العلوم دیوبند کے 35 سال تک مہتمم رہے ۔

2023/ہفتہ 43 [ترمیم]

عامر خان ایک بھاتی اداکار، فلم پروڈیوسر، ہدایت کار، پس پردہ گلوکار، منظر نویس اور ٹی وی شخصیت ہیں۔ عامر آٹھ سال کی عمر میں اپنے ماموں ناصر حسین کی فلم یادوں کی بارات(1973ء) میں پہلی دفعہ سامنے آئے۔1983 میں انہوں نے پرنویا میں معاون ہدایت کار اور اداکار کے طور پر کام کیا یہ فلم ایک مختصر فلم تھی جس کی ادیتا بھتٹاچریا نے ہدایت کاری کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے عامر کی فلم منزل منزل (1984ء) اور زبردست (1985ء) کی ہدایت کاری کرنے میں ان کی مدد کی۔ بلوغت کی بعد عامر کی پہلی تجرباتی فلم ایک سماجی فلم تھی جس کا نام ہولی تھا جسے 1984ء میں بنایا گیا۔

عامر نے سب سے اہم کردار پہلے پہل مشہور فلم قیامت سے قیامت تک (1988ء) میں جوہی چاولہ کے مقابل میں نبھایا۔ انکی سنسنی خیز فلم راکھ (1989ء) میں ان کی اداکاری سے انہوں نے 36 ویںنیشنل فلم ایوارڈ میں ایک اہم مقام پایا۔

2023/ہفتہ 44 [ترمیم]

ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 44

2023/ہفتہ 45 [ترمیم]

برائن لارا ایک سابق کرکٹ کھلاڑی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ایک ہنر مند بلے باز تھے۔ وہ طویل اور زیادہ رن بنانے والی اننگوں کے لیے بلے بازی کرنے کی صلاحیت رکھنے کی بنا پر معروف تھے 1990ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے آغاز سے لے کر 2007ء میں ریٹائرمنٹ تک، لارا نے ٹیسٹ میں 11،953 رن اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 10،405 بنائے، جس میں کل 53 سنچریاں شامل ہیں۔ بلے کے ساتھ ان کی کامیابیوں نے انہیں 1994ء میں بی بی سی اوورسیز اسپورٹس پرسنیلٹی آف دی ایئر کے طور پر منتخب کیا، اس کے علاوہ 1995ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک کے طور پر بھی چنے گئے۔

لارا نے 1993ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے پانچویں ٹیسٹ میچ میں پہلی بار ٹیسٹ سنچری بنائی۔ اس میچ میں ان کا 277 کا اسکور ٹیسٹ کی تاریخ میں چوتھی سب سے بڑی سنچری ہے۔ انہوں نے 1994ء میں انگلستان کے خلاف جو 375 رنز بنائے تھے جو نو سال تک سب سے زیادہ انفرادی ٹیسٹ اسکور تھا، یہاں تک کہ میتھیو ہیڈن نے 2003ء میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔

2023/ہفتہ 46 [ترمیم]

ریاستہائے متحدہ امریکا کی خاتون اول یا فرسٹ لیڈی وائٹ ہاؤس کی میزبان ہیں۔ یہ عہدہ روایتی طور پر ریاستہائے متحدہ کے صدر کی اہلیہ کے ذریعہ پُر کیا جاتا ہے، لیکن اس لقب کا اطلاق ان خواتین پر بھی ہوتا ہے جو صدر کی بیویاں نہیں تھیں، مثلاً ایسی صورت میں کہ جب صدر غیر شادی شدہ یا رنڈوا، یا جب صدر کی اہلیہ خاتون اول کے فرائض ادا کرنے سے قاصر تھیں۔ خاتون اول منتخب عہدہ نہیں ہے۔ یہ کوئی سرکاری ڈیوٹی نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے عوض کوئی تنخواہ لی جاتی ہے۔ تاہم وہ صدر کے ساتھ یا اس کی جگہ ریاست کی بہت سی سرکاری تقریبات میں شرکت کرتی ہیں۔ روایتی طور پر خاتون اول دفتر پر موجود ہونے کے دوران میں باہر ملازمت نہیں کرتی، تاہم ایلینور روزویلٹ نے لکھنے اور لیکچر دینے سے پیسہ کمایا، لیکن اس کا زیادہ تر حصہ خیراتی کاموں میں دیا۔ اس کا اپنا عملہ ہوتا ہے، جس میں وائٹ ہاؤس کے سوشل سیکریٹری، چیف آف اسٹاف، پریس سیکریٹری، چیف فلورل ڈیزائنر، اور ایگزیکٹو شیف شامل ہیں۔ خاتون اول کا دفتر وائٹ ہاؤس کی تمام سماجی اور رسمی تقریبات کا بھی انچارج ہے، اور یہ صدر کے ایگزیکٹو آفس کی ایک شاخ ہے۔

2023/ہفتہ 47 [ترمیم]
لتا منگیشکر بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں 28 ستمبر 1929ء کو پیدا ہوئیں۔ بھارت رتن اعزاز یافتہ بھارت کی نامور گلوکارہ لتا منگیشکر نے ہیما سے لتا منگیشکر تک کا سفر انتہائی محنت اور جانفشانی سے طے کرتے ہوئے قومی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔ لتا کا بطور گلوکارہ اور اداکارہ  فلموں میں آغاز 1942ء میں مراٹھی فلم ’’کیتی هسال‘‘ سے ہوا۔ لیکن بدقسمتی سے یہ گیت فلم میں شامل نہیں کیا گیا۔ سال 1942ء میں لتا منگیشکر کے والد دینا ناتھ کی دفات کے بعد لتا نے کچھ برسوں تک ہندی اور مراٹھی فلموں میں کام کیا۔ لیکن لتا کی منزل تو گانے اور موسیقی ہی تھے۔ بچپن ہی سے سنگیت کا شوق تھا اور موسیقی میں ان کی دلچسپی تھی۔ لتا کو بھی سنیما کی دنیا میں کیریئر کے ابتدائی دنوں میں کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ ان کی پتلی آواز کی وجہ سے آغاز میں موسیقار فلموں میں ان کو گانے سے سے منع کر دیتے تھے۔ لیکن اپنی لگن کے زور پر اگرچہ آہستہ آہستہ انہیں کام اور شناخت دونوں ملنے لگے۔
2023/ہفتہ 48 [ترمیم]

وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر وہ کرکٹر کھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں وزڈن کرکٹرز المانک اپنی سالانہ اشاعت کے لیے منتخب کرتی ہے یہ کھلاڑی خالصتا اپنی اعلیٰ اور یادگار کارکردگی سے میرٹ پر اس فہرست میں شامل کِیے جاتے ہیں جو بنیادی طور پر ان کے "پچھلے سیزن پر کارکردگی کا سبب ہوتا ہے اس ایوارڈ کا آغاز 1889ء میں "سال کے 6 عظیم باؤلرز" کے نام سے ہوا تھا، اور 1890ء میں "سال کے نو عظیم بلے باز" اور 1891ء میں "پانچ عظیم وکٹ کیپرز" کے نام کے ساتھ اسے آگے بڑھایا گیا 133 سال کے طویل عرصے میں سینکڑوں کرکٹ کھلاڑی اس فہرست میں جگہ بنا کر تاریخ کے صفحات کی زینت بن جکے ہیں جنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔

2023/ہفتہ 49 [ترمیم]

گرمائی اولمپکس 1896ء جدید دور کے پہلے اولمپکس تھے — جو 6 تا 15 اپریل 1896ء کو ایتھنز، مملکت یونان میں منعقد ہوئے۔ کل 241 کھلاڑی 14 ممالک سے 9 کھیلوں کے 43 مقابلوں میں شریک ہوئے۔

شریک چودہ ممالک میں سے دس نے تمغے حاصل کیے، مخلوط ٹیموں (یعنی متعدد ممالک کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمیں) کے تین تمغے اس کے سوا تھے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکا نے سب سے زیادہ 11 طلائی تمغے جیتے، امریکا کے صرف 14 کھلاڑیوں نے 3 کھیلون میں حصہ لیا تھا، جب کہ میزبان ملک، یونان کے 169 کھلاڑیوں نے 9 کھیلوں میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر سب سے زیادہ 46 تمغے جیتے، یونان سب سے زیادہ چاندی کے17 اور کانسی کے 19 تمغے جیتنے والا ملک تھا، اس کا امریکا سے صرف ایک طلائی تمغا کم تھا، جب کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا سے اس کے 155 کھلاڑی زیادہ تھے۔
2023/ہفتہ 50 [ترمیم]
ائمہ اثنا عشریہ یا بارہ امام شیعہ فرقوں بارہ امامی، علوی اور اہل تشیع کے نزدیک پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے سیاسی اور روحانی جانشین ہیں۔ بارہ امامی الہیات کے مطابق یہ بارہ امام بنی نوع انسان کے لیے ناصرف مثالی، عدل و انصاف کے ساتھ حکومت کرنے کا حق و اہلیت رکھتے ہیں بل کہ یہ شریعت اور قرآن کی بھی اکمل تاویل کر سکتے ہیں۔ نبی اور ان ائمہ کی سنت کی پیروی ان کے پیروکاروں کو ضرور کرنی چاہیے تاکہ وہ غلطیوں اور گناہوں سے بچ سکیں، امام ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ معصوم اور خطا سے پاک ہوں اور ان کی پیغمبر اسلام سے جانشینی گذشتہ امام کی نص (وصیت) سے ثابت ہو۔
2023/ہفتہ 51 [ترمیم]
صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر بارہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔
2023/ہفتہ 52 [ترمیم]
وزیر اعظم پاکستان مقبول منتخب سیاست دان ہیں جو حکومت پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ وزیر اعظم کو اپنی مقرر کردہ وفاقی کابینہ کے ذریعے انتظامیہ چلانے، مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے قوم اور اس کے عوام کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قومی پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک گیر جنرل بلانے کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ 1947ء کے بعد سے، پاکستان میں اٹھارہ وزرائے اعظم رہ چکے ہیں، مقرر کردہ نگران وزرائے اعظم کے علاوہ جنہیں صرف انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک نظام کی نگرانی کا حکم دیا گیا تھا۔ پاکستان کے پارلیمانی نظام میں، وزیر اعظم کو صدر کے ذریعے حلف دیا جاتا ہے اور عام طور پر اس پارٹی یا اتحاد کا چیئرمین یا صدر ہوتا ہے جس کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہوتی ہے۔