آپریشن طوفان الاقصیٰ
اس مضمون میں حالیہ واقعات بیان کیے گئے ہیں، لہذا یہاں دی گئی معلومات حالات کے مطابق تبدیل ہو سکتی ہیں۔ گرچہ پیش نظر مضمون میں موجود معلومات کو مسلسل تازہ کیا جاتا ہے لیکن ممکن ہے کہ حالات کی تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ اس مضمون میں درج معلومات بھی سرعت سے از کار رفتہ ہو جائیں۔ اس صورت میں اس بات کا امکان موجود ہے کہ درج شدہ معلومات نا درست یا پرانی ہو چکی ہوں۔ |
7 اکتوبر 2023 کو، حماس کی قیادت میں فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کا آغاز کیا، غزہ-اسرائیل رکاوٹ کو توڑتے ہوئے اور غزہ کی سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے قریبی اسرائیلی بستیوں میں داخل ہوگئے۔ حماس نے اسے آپریشن طوفان الاقصیٰ کا نام دیا۔ 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل کی حدود میں یہ پہلا براہ راست تنازع ہے۔[42][43] جنگ کا آغاز صبح سویرے اسرائیل کے خلاف راکٹوں اور گاڑیوں کے ذریعے اسرائیلی سرزمین میں داخلے کے ساتھ کیا گیا تھا، جس میں ارد گرد کے اسرائیلی شہری علاقے اور اسرائیلی فوجی اڈوں پر کئی حملے کیے گئے تھے۔ بعض مبصرین نے ان واقعات کو تیسری فلسطینی انتفاضہ کا آغاز قرار دیا ہے۔ 1973ء کی جنگ یوم کپور کے بعد پہلی بار اسرائیل نے باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان کیا۔[44] اسرائیل نے اپنے جوابی عمل کو آپریشن آہنی تلوار کا نام دیا ہے ۔ [45]
فلسطینیوں کا حملہ، غزہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بڑی خرابی کو ظاہر کرتا ہے ۔ یہ جنگ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مہینوں کی جھڑپوں کے بعد شروع ہوئی ہے ، جن میں جنین اور مسجد اقصی بھی شامل ہے، جس میں تقریباً 250 فلسطینی اور 32 اسرائیلی مارے گئے؛[ڈ] حماس نے ان واقعات کو حملے کا جواز بنایا ہے۔ محمد ضیف، حماس کی عسکری شاخ، عزالدین القسام بریگیڈز کے کماندار، نے فلسطینیوں اور عرب اسرائیلیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ "قابضین کو نکال باہر کریں اور گرتی ہوئی دیوار کو دھکا دیں "۔ جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد مغربی کنارے میں ایک ہنگامی اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے محمود عباس نے جنگ کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔[48][49] اسرائیل میں یش عتید کے يائير لپید نے فلسطینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کی وکالت کی ہے۔[50]
غزہ کی پٹی سے کم از کم 3,000 راکٹ فائر کیے گئے۔ جب حماس کے مجاہد سرحدی رکاوٹوں کو توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے، جس سے کم از کم 700 اسرائیلی ہلاک ہوئے[51][52] اور اسرائیل کی حکومت کو ہنگامی حالت کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے حملوں کے آغاز کے بعد ایک قومی خطاب میں کہا کہ اسرائیل ’جنگ میں ہے‘۔[53][54][55] اسرائیل میں داخل ہونے والے فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی کے قریب کیبوتس کے ساتھ ساتھ سدیروت شہر کو بھی اپنی عملداری میں کرلیا۔[56] اسرائیل نے سٹریٹجک عمارتوں اور گھروں پر بمباری کرکے حملے کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ غزہ میں حماس کی زیر قیادت فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے کم از کم 400 فلسطینیوں کو دوبدو لڑائی اور فضائی حملوں میں شہید کیا ہے، جن میں عام شہری، 78 بچے اور 41 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی اور اسرائیلی میڈیا دونوں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو، جن میں بچے بھی شامل ہیں، فلسطینی مجاہدین نے جنگی قیدی بنا لیا ہے؛ ان میں سے کئی یرغمالیوں کو مبینہ طور پر غزہ کی پٹی لے جایا گیا ہے۔ حماس کے حملے کے آغاز کے بعد ایک ہسپتال اور ایمبولینس سمیت شہری اہداف پر اسرائیلی بمباری ہوئی جس میں تقریباً 200 افراد مارے گئے۔[57] [58] [59] [60]
فلسطینی حملہ[ترمیم]
راکٹ بیراج[ترمیم]
7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے سمر ٹائم (UTC+3) کے لگ بھگ 06:30 بجے،[46] حماس نے "آپریشن طوفان الاقصیٰ" کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل میں 20 منٹ کے اندر اندر 5000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ سے کم از کم 3000 پروجیکٹائل داغے گئے ہیں۔ راکٹ حملوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔[51][61][54][62] دھماکوں کی اطلاع غزہ کے آس پاس کے علاقوں اور سہل شارون کے شہروں بشمول غدیرا، ہرتزیلیا، تل ابیب اور عسقلان میں موصول ہوئی تھی۔[62] بئر سبع، یروشلم، رحوووت، ریشون لصیون اور پاماچیم ایئربیس میں بھی فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔[63][64][65] حماس نے جنگ کی کال جاری کی، جس میں اعلیٰ فوجی کماندار محمد ضیف نے "ہر جگہ مسلمانوں کو اسرائیل میں حملہ کرنے کی اپیل کی"۔ فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی کشتیوں پر بھی فائرنگ کی، جب کہ غزہ کی سرحدی باڑ کے مشرقی حصے میں فلسطینیوں اور آئی ڈی ایف کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ شام کو حماس نے اسرائیل کی طرف تقریباً 150 راکٹوں کا ایک اور بیراج داغ دیا، جس میں یفنہ، جفعاتایم، بت یام، بیت دگان، تل ابیب اور رشون لیزیون میں دھماکوں کی اطلاع ہے۔ اس کے بعد 8 اکتوبر کی صبح ایک اور راکٹ بیراج ہوا، جس میں ایک راکٹ عسقلان کے برزیلائی میڈیکل سینٹر پر گرا۔[66][67] حماس نے سدیروت پر 100 راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔ 9 اکتوبر کو حماس نے تل ابیب اور یروشلم کی سمت میں ایک اور بیراج فائر کیا، ایک راکٹ بین گوریون ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے قریب گرا۔
اسرائیل میں فلسطینی حملہ[ترمیم]
تقریباً 1,000 فلسطینی مجاہدین نے ٹرکوں، پک اپ، موٹر سائیکلوں، بلڈوزروں، اسپیڈ بوٹس اور پیرا گلائیڈر کے ذریعے غزہ سے اسرائیل میں دراندازی کی۔ تصاویر اور ویڈیوز میں سیاہ رنگت والے پک اپ ٹرکوں میں ملبوس بھاری مسلح اور نقاب پوش مجاہدین کو دکھایا گیا ہے جنہوں نے سدیروت میں فائرنگ کرتے ہوئے کئی اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ دیگر ویڈیوز میں اسرائیلیوں کو قیدی بناتے اور جلتے ہوئے اسرائیلی ٹینک، کے ساتھ ساتھ مجاہدین کو اسرائیلی فوجی گاڑیوں میں سوار دکھایا گیا ہے۔ اس صبح، ریئم کے قریب ایک آؤٹ ڈور میوزک فیسٹیول میں ایک قتل عام ہوا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے، بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ اور روپوش ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار عسکریت پسند فرار ہونے والے شرکاء پر فائرنگ کر رہے تھے، جو پہلے ہی راکٹ فائر کی وجہ سے منتشر ہو رہے تھے جس سے کچھ شرکاء زخمی ہو گئے تھے۔ کچھ کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔ حملہ آور افواج کو نیر اوز، بیری اور نیتیو ہاسارا میں،نیز غزہ کی پٹی کے ارد گرد کبوتزم میں، بھی دیکھا گیا، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر یرغمال بنائے اور گھروں کو آگ لگا دی،۔ نتيف عشرہ حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ افکیم میں بھی یرغمال بنائے جانے کی اطلاع ملی، جبکہ سدیروت میں گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ حماس نے کہا کہ اس نے اسرائیل کو اپنے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے مجبور کرنے کے لیے قیدیوں کا سہارا لیا اور دعویٰ کیا کہ اس نے تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کافی تعداد میں اسرائیلی قیدی بنائے ہیں۔
وزارت صحت غزہ کا انتباہ[ترمیم]
” ہم اپنی محدود حیثیت میں کام کرنے کے لئے جو کر سکتے تھے ہم نے کیا۔ چند گھنٹے بعد سب ہسپتال آوٹ آف سروس ہو جائیں گے۔“
اسلامی سربراہی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس برائے اسرائیل غزہ تنازعہ ، 2023ء[ترمیم]
- مزید پڑھیں: اسلامی سربراہی کانفرنس
رجب طیب اردوگان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آل سعود سے ریاض میں ملاقات (11 نومبر 2023ء)
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب United Nations Relief and Works Agency for Palestine Refugees in the Near East (UNRWA) (7 October 2023). "UNRWA Situation Report #1 on the Situation in the Gaza Strip" (بزبان انگریزی). اقوام متحدہ. 16 اکتوبر 2023 میں اصل (Situation Report) سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2023.
At 06:30 on the morning of 7 October 2023, Hamas launched Operation Al-Aqsa Flood with more than 5,000 rockets reportedly fired towards Israel from multiple locations in Gaza, as well as ground operation into Israel.
- ↑
- ↑ "aljabhat alshaebiatu: qarar al'iidarat al'amrikiat bitawfir aldaem lilkian hadafuh tatwiq alnatayij alastiratijiat limaerakat tufan al'aqsaa" الجبهة الشعبية: قرار الإدارة الأمريكية بتوفير الدعم للكيان هدفه تطويق النتائج الاستراتيجية لمعركة طوفان الأقصى [Popular Front: The American administration's decision to provide support to the entity aims to circumvent the strategic results of the Al-Aqsa Flood Battle]. alahednews.com.lb (بزبان عربی). 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب "Al-Qassam fighters engage IOF on seven fronts outside Gaza: Statement". Al Mayadeen English. 8 October 2023. 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب "Israel Army Fires Artillery at Lebanon as Hezbollah Claims Attack". Asharq Al-Awsat (بزبان انگریزی). 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ "Iran Update, October 17, 2023". Institute for the Study of War. 17 October 2023.
- ↑ "Israel carrying out artillery strikes in Syria after mortar fire". The Times of Israel. اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2023.
- ↑ "Palestinian Al Quds Brigades claim responsibility for attack at Lebanon-Israel border". Al Arabiya. 9 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023.
- ↑ "Hamide Rencüs: İsrail ilk defa Gazze sınırındaki kontrolü kaybetmiş durumda" [Hamide Rencüs: Israel has lost control of the Gaza border for the first time]. Bianet (بزبان ترکی). 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب پ Fabian، Emanuel. "Authorities name 307 soldiers, 58 police officers killed in 2023 terror clashes". The Times of Israel. 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ Duro، Israel. "Heroes of Israel: Armed members of several kibbutzim managed to fight off terrorists". VOZ. اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023.
- ↑ Ghert-Zand، Enee. "Young dad of 6 absorbed blast to protect family in attack on Kerem Shalom". The Times of Israel. اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023.
- ↑ "How Hamas secretly built a 'mini-army' to fight Israel". روئٹرز. 13 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023.
- ↑ ההערכה: 2,500 מחבלי חמאס חדרו בשבת לישראל [The estimate: 2,500 Hamas terrorists infiltrated Israel on Saturday]. News 1 (بزبان العبرية). 13 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023.
- ↑ International Institute for Strategic Studies (25 February 2021). The Military Balance 2021. لندن: روٹلیج. صفحہ 344. ISBN 978-1-03-201227-8. 21 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023.
- ↑ "Israel's massive mobilization of 360,000 reservists upends lives". دی واشنگٹن پوسٹ. اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب "Gaza health ministry: 4,651 Palestinians killed in Israeli strikes since October 7". Al-Arabiya. 22 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023.
- ↑ "Gaza death toll rises". الجزیرہ. 21 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2023.
- ↑ "Israel killed at least 1,000 Gaza infiltrators, reinforcing nationwide, military says". روئٹرز. 11 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023.
- ↑ "Health Ministry: 4469 Palestinians killed by Israeli airstrikes and gunfire in Gaza Strip and West Bank since October 7". Palestine News & Info Agency. 21 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2023.
- ↑ "51 shhydan mundh alsabt .. 14 shahidan birasas alaihtilal fi aldifat walqudsaqra almazid eabr almarkaz alfilastinii lil'iielam" 51 شهيدًا منذ السبت .. 14 شهيدا برصاص الاحتلال في الضفة والقدساقرأ المزيد عبر المركز الفلسطيني للإعلام [51 martyrs since Saturday... 14 martyrs shot by the occupation in the West Bank and Jerusalem. Read more via the Palestinian Information Center]. Palestine News & Info Agency (بزبان عربی). 13 October 2023. صفحہ Arabic. اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023.
- ↑ Fabian، Emanuel (21 October 2023). "Islamic Jihad says member killed in Lebanon amid Israeli shelling". The Times of Israel. اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023.
- ↑ "Hamas says 3 members who infiltrated Israel from Lebanon were killed in IAF strike". Times of Israel.
- ↑ Fabian، Emanuel (21 October 2023). "Islamic Jihad says member killed in Lebanon amid Israeli shelling". The Times of Israel. اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023.
- ↑
- ↑ "Two Civilians Killed In Israel Shelling Of Lebanon: Mayor". Barron's. 14 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023.
- ↑ "Reuters journalist killed in Lebanon in missile fire from direction of Israel". روئٹرز. 14 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023.
- ↑ "At least four killed in Lebanon near Israel border, Red Cross says". EFE. 17 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2023.
- ↑ "Lebanon army says Israel killed member of 'journalist team'". Al-Monitor. ایجنسی فرانس پریس. 20 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2023.
- ↑ "Police: 74% of civilians killed October 7 identified". The Times of Israel. 21 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023.
- ↑ "Over 1,400 Killed In Hamas Attacks On Israel: PM Office". Barron's. 15 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2023.
- ↑ 1,400 נרצחו ונהרגו מפרוץ המלחמה, קרוב ל-5,000 נפצעו (بزبان العبرية). Ynet. 20 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2023.
- ↑ "Bodies of several Israelis retrieved in Gaza raids – IDF". دی گارڈین. 14 October 2023. 14 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023.
Israel's military said earlier this morning that it has confirmed that more than 120 civilians are being held hostage in Gaza by Hamas.
- ↑ "A Week Into War, Gazans Flee Homes As Israeli Ground Offensive Looms". Barron's. ایجنسی فرانس پریس. 14 October 2023. 14 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023.
Israel's army has confirmed contacting the families of 120 civilian hostages so far.
- ↑
- ↑ "2 Thais killed, 8 injured, 11 kidnapped in Hamas attack on Israel". Bangkok Post (بزبان انگریزی). 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ "Two Mexican citizens believed to be held captive in Gaza". The Times of Israel. 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ "IDF says families of 210 hostages notified that loved ones are being held in Gaza". The Times of Israel. 21 October 2023. اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2023.
- ↑ "Israel Believes Some of Those Missing After Hamas' Attack Will Not Be Found". ہاریتز (بزبان انگریزی).
- ↑ "Hostilities in the Gaza Strip and Israel". OCHA. October 20, 2023. اخذ شدہ بتاریخ October 22, 2023.
- ↑ Fabian، Emanuel (22 October 2023). "At least 120,000 Israelis internally displaced by war, says Defense Ministry". The Times of Israel. اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023.
- ↑ Beauchamp، Zack (7 October 2023). "Why did Hamas invade Israel?". Vox (بزبان انگریزی). 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ Erlanger، Steven (7 October 2023). "An Attack From Gaza and an Israeli Declaration of War. Now What?". The New York Times (بزبان انگریزی). ISSN 0362-4331. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ "Israel declares war and approves 'significant' steps to retaliate for surprise attack by Hamas". Associated Press. 8 October 2023. 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ "Hamas announces 'Al-Aqsa Storm,' claims to have fired 5,000 rockets". CNN. 7 October 2023. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب "Palestinian fighters reported in Israel as rockets launched from Gaza". Al Jazeera. 7 October 2023. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑
- ↑ Yang، Maya؛ Bayer، Lili؛ Ho، Vivian؛ Fulton، Adam؛ Bayer (7 October 2023). "Israel says civilians and soldiers held hostage in Gaza after major Palestinian attack – live". The Guardian (بزبان انگریزی). ISSN 0261-3077. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ "Mahmoud Abbas: Palestinians have right to defend themselves against 'terror'". Al Arabiya. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ Staff (7 October 2023). "Yair Lapid offers to form emergency unity government with Netanyahu after Hamas terror attack". The Jewish Chronicle. 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب
- ↑ "At Least 600 Israelis Killed, 2,000 Wounded as Surprise Infiltration, Massive Barrages Rock Israel; Civilians and Soldiers Held Hostage in Gaza". Haaretz (بزبان انگریزی). 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023.
- ↑ "Live updates: Militants infiltrate Israel from Gaza as Hamas claims major rocket attack". CNN. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب McKernan، Bethan (7 October 2023). "Hamas launches surprise attack on Israel as Palestinian gunmen reported in south". The Guardian. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ Staff، ToI. "'We are at war,' Netanyahu says, after Hamas launches devastating surprise attack". The Times of Israel (بزبان انگریزی). 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ Ynet (7 October 2023). "Netanyahu: 'We are at war'". Ynetnews (بزبان انگریزی). 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ "Palestinians say 198 killed in Gaza=9 October 2023". economictimes.
- ↑ "Palestinians say 198 killed in Gaza=9 October 2023". business standard.
- ↑ "Palestinian Health Ministry says at least 198 killed, 1,610 wounded in Gaza in Israeli retaliation after Hamas attack =9 October 2023". business standard.
- ↑ "Doctors Without Borders says healthcare facilities 'cannot become targets' after Israeli forces struck a hospital and ambulance in Gaza". businessinsider. 9 October 2023. 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ "Israel-Palestine escalation live news: Hamas starts Operation Al-Aqsa Flood". Al Jazeera. 7 October 2023. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ^ ا ب Gritten، David (7 October 2023). "Strikes on Gaza after Palestinian militants enter Israel". BBC News. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑
- ↑ "Barrages of rockets fired from Gaza as Hamas launches unprecedented operation against Israel". France 24. 7 October 2023. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑ "Militants enter Israel from Gaza after woman killed in rocket barrage". CNN. 7 October 2023. 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023.
- ↑
- ↑ Cho، Kelly Kasulis (7 October 2023). "Israeli troops still clearing houses, as strikes hit Gaza Strip". The Washington Post. 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ.